امریکا میں گوگل کے ملازمین اور فلسطین کے حامی گروپوں نے گوگل کمپنی کے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات اور معاہدے کے خلاف احتجاج کیا۔ گوگل کے نیویارک اور کیلی فورنیا کے دفاتر میں 9 گھنٹے سے زائد احتجاجی دھرنا دیا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں۔ اس دوران پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ مظاہرین نے کمپنی سے اسرائیل کے ساتھ ہوئے معاہدے سے دست بردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے، بھلے ہی گوگل نے اسرائیل سے مصنوعی ذہانت اور نگرانی کا 1.2 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا ہو، ملازمین کا خیال ہے کہ کمپنی اسرائیل کی مدد کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
نورا فتیحی کا نماز کی ادائیگی سے متعلق حیران کن انکشاف
امریکی جریدے دی انٹرسیپٹ کے مطابق گوگل اسرائیل کو مصنوعی ذہانت کی اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی فراہم کررہا ہے جس میں چہرے کی شناخت کرنے کا اعلیٰ ترین سافٹ ویئر بھی شامل ہے۔ فراہم کردہ ٹیکنالوجی کے ذریعے کسی بھی انسان کے جزبات اور احساسات کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی افواج غزہ میں بمباری کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرچکی ہے۔