اسلام آباد (ہم گواہ) ہری پور تھانہ سٹی پولیس نے آل پاکستان ریجنل نیوز پیپرز سوسائٹی (APRNS) کے ممبر اور روزنامہ ہم گواہ کے چیف ایڈیٹر شاہد اختر اعوان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق ایف آئی آر نمبر 665/25 مورخہ 4 ستمبر 2025 کو اندراج کی گئی، جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 25-D (سرکاری ملازم کو ہراساں کرنے کی کوشش)، 500 (ہتک عزت) اور 506 (جان سے مارنے کی دھمکی) شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں مدعی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ شاہد اختر اعوان نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کر کے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور انہیں دھمکیاں دیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔تاہم قانونی ماہرین اور صحافتی تنظیموں نے اس اقدام پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مقدمہ سراسر بنیادوں سے محروم ہے اور محض ایک صحافی کو اس کی تنقیدی رپورٹنگ کے باعث دباؤ میں لانے کی کوشش ہے۔ ان کے مطابق دفعات 500 اور 506 عام طور پر نجی شکایت کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے دائر کی جاتی ہیں، جبکہ پولیس کی جانب سے براہِ راست ایف آئی آر درج کرنا ایک قانونی سقم ہے۔صحافتی برادری نے واضح کیا ہے کہ شاہد اختر اعوان کے خلاف یہ مقدمہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 19 کی صریح خلاف ورزی ہے، جو شہریوں اور صحافیوں کو آزادیِ اظہار اور خبر شائع کرنے کا بنیادی حق دیتا ہے۔اور دیگر صحافتی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیا جائے، ہری پور پولیس کے غیر قانونی اقدامات کی شفاف انکوائری کی جائے اور صحافیوں کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کیا جائے


