برطانیہ میں پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج کی نئی تکنیک کا عمل شروع ہوا ہے، جس کی وجہ سے مریض کو اسپتال جانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور یہ علاج کیموتھراپی کے مخالف ہے۔
اس تکنیک کی مدد سے بہت سے مریضوں کو خون کے ٹیسٹ کروانے کی پیشکش کی جا رہی ہے، جس سے وہ مخصوص علاج تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ علاج میں سہولت اور مدد کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، کچھ ٹیومرز کا علاج معیاری کیمو تھراپی کے بجائے گولیوں سے بھی کیا جا سکتا ہے جن کے سائیڈ ایفیکٹس بھی کم ہوتے ہیں۔
پھیپھڑوں کے کینسر کی مریض کیٹ رابنسن اسپتال میں علاج کروانے کی بجائے گھر پر ہی گولیاں لینے میں کامیاب رہیں، جس سے انہوں نے اپنی بیٹی کے ساتھ بھی زیادہ وقت گزارا۔
کیٹ نے بتایا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ ان کے پاس زندہ رہنے کا کم از کم ایک سال ہے لیکن شاید کچھ اور وقت بھی مل جائے۔
یہ تکنیک ان ہزاروں مریضوں کے لیے موجود ہوگی جو پہلے ہی کینسر کی علامات کا شکار ہیں