
ہری پور (نمائندہ خصوصی)
ضلع ہری پور کے گاؤں منگ میں واقع گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول کی کلاس چہارم کی طالبہ، سویرا دختر غلام غوث کو ایک خاتون ٹیچر نے مبینہ طور پر سٹیک (چھڑی) سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا واقعے کے بعد متاثرہ بچی کے جسم پر زخموں کے واضح نشانات موجود ہیں، جن کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
واقعے پر والدین، اہل علاقہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ایسے ظالمانہ سلوک کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتیں ایک علاقہ مکین نے میڈیا کو بتایا
"یہ کھلی بربریت ہے حکومت کو چاہیے کہ فوراً اس ظالم ٹیچر کو معطل کرے اور اس کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا جائے والد غلام غوث نے کہا کہ ان کی بیٹی شدید ذہنی اور جسمانی تکلیف میں ہے، اور اب اسکول جانے سے خوفزدہ ہو چکی ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے یاد رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں جسمانی سزا پر مکمل پابندی عائد ہے، اور ایسے واقعات ان حکومتی احکامات کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

