پاکستان کے خیبر پختونخواہ صوبے میں واقع ہری پور ایک ایسا شہر ہے جو تاریخ اور ثقافت سے بھرپور ہے۔ اس کی بنیاد 1822 میں ہری سنگھ نالوا نے رکھی، جو مہاراجہ رنجیت سنگھ کے تحت ایک معروف سکھ کمانڈر تھے۔ یہ متحرک شہر ہزارہ علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔
ہری پور کی پیدائش
ہری سنگھ نالوا نے ہری پور کو ایک اسٹریٹجک مرکز کے طور پر قائم کیا، جو ہزارہ علاقے کا صدر مقام تھا۔ ان کی قیادت اس وقت شروع ہوئی جب پہلے ناظم، اَمَر سنگھ مجیتیہ، کی مقامی لوگوں کے ہاتھوں ہلاکت ہوئی۔ نالوا کی محنت نے ہری پور کو ایک زندہ دل مرکز بنا دیا، جیسا کہ بارون ہیوگل نے 1835 میں اپنے دورے کے دوران اس شہر کی مصروفیت کا ذکر کیا۔
برطانوی حکمرانی
1846 میں، پہلی اینگلو سکھ جنگ کے بعد، برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہری پور پر کنٹرول حاصل کیا۔ یہ تبدیلی علاقے کے انتظام میں ایک نئے دور کا آغاز تھا۔ ایک اہم یادگار آج بھی موجود ہے جو کرنل کینارا کی یاد میں ہے، جو 1848 میں مقامی باغیوں کے خلاف اپنی توپوں کی دفاع کرتے ہوئے جان سے گئے، جو مقامی قوتوں کی عزم کی مثال ہے۔
پی ٹی آئی کا فلسطین پر حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
انتظامی تبدیلیاں
برطانوی دور میں، ہزارہ علاقے کو تین انتظامی تحصیلوں میں تقسیم کیا گیا: مانسہرہ، ایبٹ آباد، اور ہری پور۔ کئی سالوں تک، ہزارہ پنجاب صوبے کا حصہ رہا، لیکن 1901 میں اسے نئے تشکیل شدہ شمال مغربی سرحدی صوبے (NWFP) میں شامل کیا گیا۔ اس وقت، ہری پور ایک چھوٹا سا شہر تھا جس کی آبادی صرف 5,578 تھی، اور اس کی اقتصادی سرگرمیاں کافی محدود تھیں، جن کی اوسط آمدنی اور خرچ تقریباً 17,800 روپے تھے۔
فوجی اہمیت
1851 میں، ہری پور میں چوتھے (ہزارہ) کوہستانی بیٹری کی تشکیل کی گئی، جو مقامی ہزاروال گنرز پر مشتمل تھی جنہیں برطانوی افسر جیمز ایبٹ نے تربیت دی۔ یہ گنرز مختلف فوجی مہمات میں اہم کردار ادا کرتے رہے، جو ہری پور کی اسٹریٹجک اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
ترقی اور تبدیلی
پاکستان کی آزادی کے بعد 1947 میں، ہری پور نے ترقی کا سفر جاری رکھا۔ 1976 میں، ہزارہ ضلع کو ڈویژن کا درجہ دیا گیا، اور ہری پور تحصیل کو ضلع کا درجہ ملا، جو اس کا انتظامی مرکز بن گیا۔ آج، ہری پور ایک ترقی پذیر شہر ہے جو اپنی تاریخی ورثے اور جدید ترقی کو خوبصورتی سے ملاتا ہے۔
نتیجہ
ہری پور کی کہانی لچک اور تبدیلی کی مثال ہے۔ ہری سنگھ نالوا کی بنیاد سے لے کر برطانوی حکمرانی کی اسٹریٹجک اہمیت تک اور جدید دور میں اس کی ترقی تک، ہری پور پاکستان کے ثقافتی اور تاریخی منظرنامے کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کا وقت کے سفر کی کہانی اس کے لوگوں کی روح اور ان کے ورثے سے وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔