اسرائیلی فوج نے غزہ کے علاقے الدراج میں اسکول پر حملہ کر کے مزید 100 فلسیطینیوں کو شہید کر دیا جبکہ قطر، مصر اور امریکا کی جانب سے حماس پر اسرائيل سے مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے تجویز پر مذاکرات کے لیے حامی بھرلی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ 15 اگست کو اسرائيلی وفد مذاکرات میں شرکت کرے گا۔
تینوں ملکوں کے مشترکہ بیان میں کہا گيا ہےکہ 15 اگست سے مذاکرات شروع کریں جو دوحا یا قاہرہ میں ہو سکتے ہيں، اب کسی فریق کی طرف سے عذر پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔
اسرائیل کی رات گئے غزہ کے مختلف حصوں میں بمباری 8 افراد شہید
خبر ایجنسی کے مطابق قطر، مصر اور امریکا، اسرائیل اور حماس پر 15 اگست سے جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاہم فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اس حوالے سے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا۔
ادھر مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں فلسطینی پناہ گزین اسکول پر اسرائیل کے حملے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
اسرائیل نے فجر کی نماز کے دوران اسکول پر حملہ کیا اور اس حوالے سے اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسکول حماس کا ہیڈ کوارٹر تھا جہاں دہشت گرد موجود تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔