کراچی میں ڈیفنس کے علاقے خیابان نشاط میں بگٹی خاندان کے دو گروہوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 5 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا بتانا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث بگٹی خاندان کے دونوں گروپوں کے درمیان کسی بات پر تنازعہ چل رہا تھا اور انہوں نے ایک دوسرے کو بات چیت کے بہانے بلایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں ہلاکہونے والا فہد بگٹی نواب اکبر بگٹی کا بھتیجا جبکہ فائرنگ واقعے میں زخمی ہونے والا علی حیدر بگٹی بھانجا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول فہد بگٹی کو سینے میں دو گولیاں لگیں جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا، اس کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتجاج کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست نمٹادی
واقعے کے بعد پولیس نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں سے 17 افراد کو حراست میں لیا تھا جبکہ علی حیدر بگٹی اور ایک اور شخص کو باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا ہے جس میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مسلح تصادم فہد بگٹی اورعلی حیدربگٹی گروپوں کے درمیان ہوا تھا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔
سی سی ٹی وی ویڈیو میں گزشتہ شب فہد بگٹی اور علی حیدر بگٹی گروپس کے مابین خونریز تصادم دیکھا جاسکتا ہے، بھاری اسلحے سے کی جانے والی دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں فہد بگٹی سمیت 5 افراد مارے گئے تھے۔