بھارت میں ایک خاتون فوجی کرنل نے اپنے سینئرز کی جانب سے ہراساں کرنے پر دلبرداشتہ ہوکر اپنے گلے پر تیز دھار آلہ چلا دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بھارتی خاتون فوجی کرنل کے حوالے سے ایک خبر سامنے آئی ہے، جس میں خاتون کرنل نے سینئر افسر کے ہراساں کرنے پر اپنی ہی جان لینے کی کوشش کی ہے۔
اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ مذکورہ خاتون افسر کو 13 جولائی کے روز گردن پر زخم لگنے کی وجہ سے امبالہ کے ایک فوجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اور بعد ازاں اسے نفسیاتی مرض کی تشخیص کے لیے دوسرے اسپتال میں منتقل کیا گیا۔
مذکورہ خاتون کرنل افسر امبالہ میں تعینات تھیں، جن کی جانب سے دیگر سینئر افسران پر ان کے ساتھ ناانصافی اور انہیں ذہنی طور پر ظلم کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب خاتون کرنل کے شوہر جو کہ سابق آرمی افسر بھی ہیں، انہوں نے امبالہ پولیس اسٹیشن میں بھارتی فوجی افسران کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی اہلیہ کو باقاعدہ ہراساں کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کا فوجی ذرائع کے حوالے سے یہ کہنا ہے کہ خاتون کی جانب سے بھارتی فوج کے ویسٹرن کمانڈ اور ایچ کیو 9 کور کے افسران پر الزام عائد کیا گیا ہے، تاہم بھارتی فوج کی جانب سے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی خاتون کرنل کی جانب سے خودکشی کرنے کی کوشش کی بھی تردید کی گئی ہے۔
زمین کے تنازع پر نوجوان کو زندہ جلادیا گیا
جبکہ خاتون کرنل سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ خاتون کے جسم پر سطحی زخم موجود تھا، جس کے لیے انہیں علاج کی خاطر اسپتال منتقل کیا گیا، بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون افسر کو 13 جولائی کو گلے پر زخم کے باعث امبالہ میں موجود ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
یہ واقعہ ڈپٹی جنرل افسر کمانڈنگ ہیڈ کوارٹر 40 آرٹلری ڈویژن کی جانب سے 9 جولائی کو خاتون کرنل کو 90 دن کے لیے معطل کیے جانے کے چار دن بعد پیش آیا، خاتون کرنل پر افسران کی جانب سے مختلف کوتاہیوں کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے تھے۔