نماز ہر مسلمان پر فرض اور دینوی اور دنیاوی مشکلات سے نجات کا باعث ہے ایک ملزم کو اسی عبادت سے موت کی سزا سے بچا لیا۔
دن میں پانچ وقت کی نماز ہر بالغ مسلمان مرد وعورت پر فرض ہے۔ یہ دینی فریضہ ہی نہیں بلکہ دینی اور دنیاوی تکالیف سے نجات کا باعث بھی ہے اور ایسا ہی کچھ ایک ملزم کے ساتھ ہوا جو موت کی سزا سے بچ گیا۔
یہ واقعہ کسی مسلمان ملک نہیں بلکہ بھارت میں پیش آیا ہے جہاں ریاست اڑیسہ کی عدالت نے ایک نا بالغ لڑکی کے ریپ اور قتل کے سزائے موت پانے والے مجرم کی سزا میں تخفیف کرتے ہوئے اسے عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
کیا آپ نے کبھی کیلے کے پکوڑے کھائے ہیں
بھارتی میڈیا کے مطابق اڑیسہ کی ہائیکورٹ نے 36 سالہ شیخ آصف کو 10 سال قبل 6 سالہ نابالغ بچی سے زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور ٹرائل کورٹ نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔
تاہم ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو آصف علی نے اڈیشہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ ہائی کورٹ کے جسٹس ایس کے ساہو اور جسٹس آر کے پٹنائک پر مشتمل بنچ نے مجرم کی باقاعدگی سے نماز پڑھنے اور خدا سے رجوع کرتے ہوئے اپنے گناہ پر معافی مانگنے کا نوٹس لیا اور مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مجرم ایک دن میں کئی بار نماز پڑھتے ہوئے خدا سے دعا کرتا ہے اور وہ جرم کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے، اس لیے اس کی سزا تبدیل کی جاتی ہے۔