پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے اسرائیل کی حامی تنظیم کے مبینہ عہدیداروں کیساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر پر وضاحت جاری کی ہے۔
بدھ کو لندن میں اسرائیل کی حامی آرگنائزیشن نارتھ ویسٹ فرینڈز آف اسرائیل (این ڈبلیو ایف او آئی) نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شاہد آفریدی کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی اور اس سے متعلق غلط فہمی اور پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کی۔
اس آرگنائزیشن کے ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی اس متنازع پوسٹ میں لکھا گیا کہ ‘گزشتہ اتوار پاکستان کے انٹرنیشنل کرکٹر شاہد آفریدی این ڈبلیو ایف او آئی کے تحت مانچسٹر میں منعقد احتجاج میں آئے اور یرغمالیوں کی رہائی کے ہمارے مطالبے کے لیے اپنی حمایت کی.
گھریلو بجلی صارفین پر ماہانہ 200 تا ہزار روپے فکس چارجز عائد
سرائیل کی حامی آرگنائزیشن کے مطابق پوسٹ میں لکھا گیا ‘شاہد آفریدی کے ساتھ اس تصویر میں این ڈبلیو ایف او آئی کے شریک چیئرمین رافی بلوم اور ڈپٹی چیئرمین برنی یاف موجود ہیں، آپ کی حمایت کا شکریہ شاہد آفریدی’۔
شاہد آفریدی کی اسرائیل کی حامی آرگنائزیشن کے عہدیداروں کے ساتھ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس پر سابق کپتان نے وضاحت جاری کی ہے۔
شاہد آفریدی کی وضاحت
شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا جس میں انہوں نے عوام سے درخواست کی ہے کہ مہربانی کرکے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ہر چیز پر یقین نہ کریں۔
شاہد آفریدی نے اپنی اس تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ تصور کریں کہ آپ مانچسٹر کی ایک گلی میں گھوم رہے ہیں اور کچھ نام نہاد فینز سیلفی لینے کے لیے آپ کے پاس آتے اور آپ ان کی بات مان کر سیلفی کنچھوالیتے ہیں لیکن چند لمحوں بعد وہ اس کو صیہونیت حمایت(zionist endorcement) کی شکل دے کر اپ لوڈ کردیتے ہیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پرو اسرائیل گروپ کی جانب سے تصویر اپلوڈ کرکے الگ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ ان کے فین پوری دنیا میں موجود ہیں اور وہ اپنے فینز کے ساتھ تصاویر بنواتے رہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ انہیں فلسطینیوں پر ہونےوالے ظلم اور تکلیف کا احساس ہے، بطور مسلمان وہ پوری دنیا میں امن کے خواہاں ہیں ۔