
محمد سراج: تندور میں روٹیاں بنانے سے ہاتھ جل گئے تھے!
بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج نے بتایا ہے کہ جب وہ کیٹرنگ کا کام کرتے تھے، تو ان کے ہاتھ جل جاتے تھے کیونکہ وہ رومالی روٹی پلٹتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کو ایک رومالی روٹی پلٹانے کے لیے 100 سے 200 روپے ملتے تھے۔ وہ اپنے گھر میں 100 سے 150 روپے دیتے اور باقی رقم اپنے پاس رکھتے۔
سراج نے بتایا کہ جب وہ حیدرآباد آتے ہیں تو ان کا پہلا خیال گھر جانے کا ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جہاں بھی جاؤں، مجھے اسی جگہ کی خوشی ملتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کا بچپن حیدرآباد میں گزرا ہے اور ان کے تمام دوست بھی وہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کرکٹ کھیلنے کا شوق رکھتے ہوئے پڑھائی بھی کی تھی، لیکن انہیں کرکٹ میں دلچسپی تھی۔
محمد سراج حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شرکت کر رہے تھے اور اب ان کی تیاری آئی پی ایل 2024 کے لیے جاری ہے۔
تصویریں شیئر کرنا جنت مرزا کے افطار پارٹی سے مہنگا ثابت ہوا۔