
سلام آباد (ہم گواہ)ورکنگ جرنلسٹ کے صدر شاہد اختر اعوان نے چیئرمین سینیٹ آف پاکستان کے نام ایک درخواست جمع کروائی ہے جس میں صحافیوں کو ہراساں کرنے، ان کے خلاف جھوٹی ایف آئی آرز درج کرنے اور عدلیہ کی جانب سے آزادی صحافت اور آئین و قانون کی دھجیاں اڑانے کے اقدامات کی شدید مذمت کی گئی ہےشاہد اختر اعوان نے مؤقف اختیار کیا کہ آزادی صحافت جمہوری معاشروں کی بنیادی اکائی ہے، لیکن پاکستان میں صحافیوں کو ان کے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دینے پر مختلف مشکلات اور دباؤ کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ صحافی اگر کسی مدعی یا فریق کا مؤقف لیتا ہے تو یہ صحافتی ذمہ داری کا حصہ ہے اور اس کو جرم بنا کر مقدمات قائم کرنا آئین و قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہےاپنی درخواست میں انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ماہ ایک مدعی سلطان افسر کے مؤقف کو پروگرام میں شامل کرنے پر ان کے خلاف جھوٹی درخواستیں دے کر مقدمہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی، جو کہ نہ صرف آزادی صحافت پر سنگین حملہ ہے بلکہ عدلیہ کی جانب سے دیے گئے فیصلے آئین، قانون اور اظہارِ رائے کی آزادی کی صریحاً خلاف ورزی ہیںشاہد اختر اعوان نے چیئرمین سینیٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں کے خلاف ہراسانی اور دباؤ ڈالنے کے رویوں کو ختم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں تاکہ آزادی صحافت کو یقینی بنایا جا س

