امریکا کی شاستہ کاؤنٹی شیرف کا دفتر 11 سالہ بچی کو اس کی پالتو بکری ضبط کرنے اور بعد میں ذبح کر دینے کے ازالے کے طور پر تین لاکھ ڈالر ادا کرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2022 میں یہ واقعہ تب پیش آیا جب ایک بچی سیڈر نامی بکری شاستہ ڈسٹرک فیئر کے لیے پال رہی تھی۔
بچی کے گھر والوں نے چار ماہ کی بکری کو فیئر کے جونیئر لائیو اسٹاک نیلامی کے لیے رجسٹر کرایا لیکن جب ایونٹ کا وقت آیا تو بچی بکری سے اپنی راہیں جدا نہ کرسکی۔
بچی کی والدہ جیسیکا لونگ نے بکری کو چھوڑنے کے لیے بھرپور التجاء کی لیکن درخواست کے باوجود اس کو فروخت اور بعد میں ذبح کردیا گیا جس کے خلاف انہوں نے شیرف آفس پر مقدمہ دائر کیا۔
http://زرداری، نواز شریف کے خلاف فیصلہ محفوظ
https://urdu.humgawah.com/2024/11/07/3427
جیسیکا نے سیڈر کو محفوظ رکھنے کے لیے 320 کلو میٹر دور ایک فارم پر پہنچا دیا۔
اس دوران شاستہ ڈسٹرک فیئر کے سی ای او بی جے میک فارلین بچی کی والدہ کو دھمکایا کہ اگر انہوں نے بکری واپس نہ کی تو ان پر چوری کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
بعد ازاں کاؤنٹی شیرف کے دو اہل کار فارم پہنچے اور بکری کو ضبط کر لیا۔ افسران کے پاس فارم کی تلاشی اور بکری کو ضبط کرنے کے وارنٹ نہیں تھی۔
خاندان والوں کی درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے سیڈر کو 902 ڈالر میں فروخت کیا اور بعد میں ذبح کر دیا گیا۔