ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے اور ایک مرتبہ پھر امریکا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کی کامیابی نے امریکی سیاست میں ایک نیا موڑ لیا ہے اور عالمی سطح پر بھی ان کے فیصلوں کا اثر محسوس ہونے کی توقع ہے۔
ٹرمپ کی قیادت میں امریکا کی داخلی اور خارجی پالیسیوں میں تبدیلیاں آسکتی ہیں، اور ان کے سخت گیر نظریات اور پالیسیوں کے اثرات دنیا بھر میں محسوس ہوں گے۔ پوری دنیا کے اندازے ٹرمپ نے غلط ثابت کردیے لیکن کمال حیرت یہ ہے کہ کملا ہیرس، جو بائیڈن کے درمیان میں راستہ چھوڑ کر جانے کے بعد سے شاندار طریقے سے کمپین کرتی نظر آئیں اور کارکردگی بھی اعلیٰ دکھائی۔
http://سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے کارروائی
https://urdu.humgawah.com/2024/11/07/3417
ٹرمپ کی صدارت کا پہلا دور ان کی ’’سب سے پہلے امریکا‘‘ کی پالیسیوں کی وجہ سے جانا جاتا ہے، جس کے تحت انہوں نے داخلی اور خارجی دونوں سطحوں پر امریکا کے مفادات کو ترجیح دی۔ ٹرمپ نے امیگریشن، تجارتی معاہدوں، اور امریکی صنعتوں کی حمایت کے حوالے سے اپنے سخت فیصلے کیے تھے اور ان کا یہ رویہ اب بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔ ان کی کامیابی کے بعد بھی امریکا کی امیگریشن پالیسی میں مزید سختی متوقع ہے، خاص طور پر میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے حوالے سے ان کے سابقہ وعدوں کو عملی شکل دی جاسکتی ہے۔
ٹرمپ کی معاشی پالیسیوں کا محور ہمیشہ امریکا کی صنعتی ترقی اور تجارتی مفادات کا تحفظ رہا ہے۔ ان کے دور صدارت میں، انہوں نے ٹیکس میں کمی کی اور کارپوریٹ ٹیکس میں تبدیلی کی، جس کا مقصد امریکا کی داخلی صنعتوں کو عالمی مارکیٹ میں مسابقت دینے کے قابل بنانا تھا۔ ان کی پالیسیوں نے امریکی معیشت کو مختصر مدت میں فائدہ پہنچایا لیکن یہ طویل مدتی حکمت عملی نہیں تھی۔ ٹرمپ کی دوبارہ صدارت میں، امریکا کی معیشت میں مزید اضافہ کرنے کےلیے وہ اسی طرح کے اقدامات کرسکتے ہیں