اسلام آباد: افغان شرپسند مدثر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے لوگوں نے پیسے دے کر اسلام آباد میں آگ لگانے کو کہا۔
اسلام آباد میں احتجاج کی آڑ میں شرپسندی کرنے مزید افغان شہریوں کے اعترافی بیانات منظر عام پر آگئے۔ ایک شرپسند نے بیان میں کہا کہ میرا نام مدثر ہے اور میرا تعلق افغانستان سے ہے۔ ہمیں پی ٹی آئی والوں نے پیسے دیے کہ اسلام آباد میں آگ لگا دو۔ لوگوں کی موٹرسائیکلیں توڑ دو اور گھروں کو بھی آگ لگا دو۔ اب ہم تھانے میں ہیں مگر ہماری ضمانت کروانے کوئی بھی نہیں آ رہا اور ہم اسی حال میں ادھر پڑے ہیں۔
برطانیہ اسرائیل کی حمایت میں کھل کر سامنے آگیا فرانس کا مطالبہ مسترد
ایک اور افغانی شرپسند عبدالقادر کا کہنا تھا کہ پشاور میں مزدوری کرتا ہوں۔ جاوید نامی شخص نے 5 ہزار روپے دے کر ایک دن کی مزدوری کے لیے کہا۔ اس شخص نے ہمیں ہدایات دیں کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں جاکر توڑپھوڑ کرو اور گاڑیوں اور گھروں کو آگ لگا دو۔ ہمیں صرف ایک دن کے پیسے دئیے جبکہ دو دن کے پیسے نہیں دئیےگئے
امانت خان نامی افغان شرپسند نے کہا کہ پی ٹی آئی سے پیسے لے کر پرتشدد کارروائیوں میں ملوث نہ ہوں۔ گاڑیاں نہ جلائیں اور سڑکوں کو بھی خراب نہ کریں۔ افغان باشندے نورالدین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 2،3 ہزار روپے مزدوری دی کہ اسلام آباد میں جلسے کے دوران افراتفری پھیلا دو اور گاڑیوں کو آگ لگا دو۔ افغان بھائیوں سے درخواست ہے کہ حق حلال کی مزدوری کریں اور ایسے شرپسند عناصر سے دور رہیں جو اپنے ہی ملک کا نقصان کر رہے ہیں
شرپسندی میں ملوث عناصر کیخلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور نام نہاد احتجاج کی آڑ میں کسی بھی شرپسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔