بنگلا دیش میں کئی ہفتوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں اور سیکڑوں مظاہرین کے قتل عام کے بعد حسینہ واجد کا 16 سالہ دور اقتدار گزشتہ روز اپنے اختتام کو پہنچا جس کے بعد وہ استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئیں۔
بنگلادیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے قوم سے خطاب میں اعلان کیا کہ ملک میں امن واپس لائیں گے، شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب عبوری حکومت کےقیام کےلیے بات چیت جاری ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ حسینہ واجد ایک C-130 ٹرانسپورٹ طیارے کے ذریعے اتر پردیش کے غازی آباد کے ہندن ائیر بیس پر اتری تھیں، اس دوران بھارتیہ فضائیہ اور سکیورٹی ایجنسیوں نے حسینہ واجد کے طیارے کی نقل و حرکت کی ہندن ائیربیس تک کڑی نگرانی کی ۔
اس کے بعد بنگلادیشی میڈیا کا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ بنگلادیش کی مستعفی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو برطانیہ منتقلی سے قبل بھارت میں محفوظ خفیہ مقام پر رہائش دے دی گئی ہے اور انہیں برطانیہ میں سیاسی پناہ ملنے تک بھارت میں قیام کا امکان ہے۔
قومی اسمبلی میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور اپوزیشن کا شدید احتجاجv
بھارت کا انتخاب ہی کیوں؟
حسینہ واجد کے بھارت انتخاب کی اہم وجہ یہ ہے کہ بھارت حسینہ واجد کا خاص حامی رہا ہے، حسینہ واجد نے اپنے دور اقتدار میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی طور پر تعلقات کو فروغ دیا۔
دوسری جانب بنگلا دیش کی سرحدیں بھارت کی کئی شمال مشرقی ریاستوں کے ساتھ جاملتی ہیں جنہیں کئی دہائیوں سے عسکریت پسندوں کی بغاوتوں کا سامنا ہے، نتیجتاً حسینہ واجد نے ایک دوستانہ حکومت کے طور پر بھارت کی ان ریاستوں کو درپیش سکیورٹی مسائل کو حل کرنے میں مدد کی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ( بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق حسینہ واجد نے نئی دہلی کی حمایت حاصل کرنے کے کے لیے بنگلادیش میں بھارت مخالف عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا تھا۔
حسینہ واجد کی حکومت نے اپوزیشن قوتوں کی تنقید کے باوجود ڈھاکا اور دہلی کے درمیان مضبوط تعلقات کا مسلسل دفاع کیا ۔
مزید برآں بھارت جنوبی ایشیا میں بنگلا دیش کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بھی رہا ہے جب کہ نگلا دیش بھی بھارت کی طرح ایشیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن کر ابھرا۔
حسینہ واجد کے 16 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ
واضح رہے کہ بنگلادیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہوگئیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بنگلادیشی فوج نے وزیراعظم حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کیلئے 45 منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔