سندھ اسمبلی کا اجلاس 40 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، اور اس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی گئی۔
آغا سراج درانی نے نو منتخب اراکین سندھ اسمبلی سے حلف لیا، حلف لینے والوں میں نامزد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، فریال تالپور، شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور دیگر بھی شامل ہیں۔ اس موقع پر اسمبلی ہال جئے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اراکین سندھ اسمبلی نے اردو، انگریزی اور سندھی میں حلف لیا۔
سندھ اسمبلی کے 168 اراکین میں سے 114 کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے، جبکہ 36 اراکین کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے۔
آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے والے 9 اراکین نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دے رکھی ہے، جبکہ جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے اراکین آج کی تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب جی ڈی اے، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف پر مشتمل اپوزیشن اتحاد نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جبکہ نقص امن اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے.
خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے اگلے چار ماہ کے بجٹ کی تیاری مکمل کر لی ہے۔