سائنسدانوں کی جانب سے ایک نئے ہیومنائیڈ روبوٹ کا مظاہرہ کیا گیا ہے جو 8 میل فی گھنٹے سے زیادہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے جو اسے اب تک کی سب سے تیز رفتار مشین بنا دیتا ہے۔
تاہم رفتار صرف اس وقت دیکھی گئی جب ہیومنائیڈ روبوٹ نے الگ سے جوتے پہن کر دوڑ لگائی۔ شمال مغربی چین کے صحرائے گوبی میں ایک پروموشنل ویڈیو میں 1STAR روبوٹ میں سے دو کو ایک دوسرے سے مقابلہ کروایا گیا۔http://39 کارکنان کی عبوری ضمانت میں توسیع
https://urdu.humgawah.com/2024/10/23/3274
روبوٹس چینی کمپنی ’روبوٹ ایرا ‘ کے تیار کردہ روبوٹس ہیں۔ صحرا میں دوڑنے والے روبوٹس میں سے ایک کو یہ دیکھنے کے لیے جوتے کا ایک جوڑا دیا گیا کہ آیا جوتے ہیومنائڈ کو اپنے حریف کے مقابلے میں تیز دوڑانے میں مدد دیتے ہیں یا نہیں۔
محققین نے دیکھا کہ جوتے والا 1 STAR روبوٹ ہائی ٹارک موٹرز اور مصنوعی ذہانت (AI) الگورتھم کی مدد سے گھاس کے میدانوں اور بجری سے گزرتے ہوئے بھاگتا رہا۔ مزید برآں اس نے پکی سڑکوں پر جاگنگ کی اور مسلسل 34 منٹ تک اپنی تیز رفتاری کو برقرار رکھا۔