نیب نے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر جنگلات کی 18 لاکھ ایکڑ زمین واگزار کرا لی۔
سال 2018 میں سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ کے حکم پر محکمہ جنگلات کی زمین واگزار کرانے کی کارروئی شروع کی گئی تھی جس پر نیب نے بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مل کر صوبے بھر کی 18 لاکھ ایکڑ جنگلات کی زمین واگزار کروائی۔
نیب نے سکھر میں 3 لاکھ 85 ہزار ایکڑ جنگلات کی زمین واگزار کروائی جبکہ لاڑکانہ میں ایک لاکھ 11 ہزار ایکڑ، شہید بے نظیرآباد میں ایک لاکھ 28 ہزار ایکڑ، حیدر آباد میں 7 لاکھ 29 ہزار ایکڑ، ٹھٹہ میں 2 لاکھ 75 ہزار ایکڑ اور کراچی کے علاقے ملیر اور گڈاپ سے 2 لاکھ 75 ہزار ایکڑ جنگلات کی زمین واگزار کروائی گئی۔
کراچی میں کہیں ہلکی بارش تو کہیں بونداباندی
ڈائریکٹر جنرل نیب کا بتانا ہے کہ جنگلات کی واگزار کرائی گئی زمین قانونی کارروائی کے بعد سندھ حکومت کے حوالے کردی ہے، واگزار کرائی گئی زمین کی مالیت ساڑھے 3 کھرب روپے سے زائد بنتی ہے، زمین کے قبضوں میں سرکاری افسران و ملازمین کی جانب بے قاعدگیاں اور اختیارات کا ناجائز استعمال بھی سامنے آیا۔
انہوں نے بتایا کہ قومی احتساب بیورو میں مختلف اصلاحات کی گئی ہیں، کاروباری افراد اور عام لوگوں کی شکایات کے لیے دفاتر بھی قائم کیے گئے ہیں۔