
اسلام آباد (ہم گواہ)
وفاقی حکومت نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کیلئے ایک خودمختار کمیشن کے قیام کا فیصلہ کر لیا۔ یہ کمیشن "کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز (CPJMP)” کے نام سے جانا جائے گا، جو صحافیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے حل کیلئے اہم اختیارات اور فرائض انجام دے گاحکومت نے اقوام متحدہ کے صحافیوں کی سلامتی اور استثنیٰ کے خاتمے کے ایکشن پلان پر عملدرآمد کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے۔
کمیشن کی تشکیل
نئے مجوزہ کمیشن میں شامل ہوں گے:

ایک چیئرپرسن جس کے پاس قانون، انسانی حقوق یا متعلقہ شعبوں میں کم از کم 20 سال کا تجربہ ہو گا۔
پاکستان بار کونسل کا ایک نمائندہ۔
چار سینئر صحافی جنہیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور پشاور یونینز نامزد کریں گی۔
نیشنل پریس کلب کا ایک سیکرٹری۔
پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن اور سپریم کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹریز۔
وزارت انسانی حقوق کا ایک نمائندہ (ایکس آفیشو)۔
وزارت اطلاعات و نشریات کا نمائندہ (کم از کم جوائنٹ سیکرٹری رینک کا)
کمیشن کا ایک سیکرٹری جو صرف انتظامی کردار ادا کرے گا اور ووٹ کا حق نہیں رکھے گا کمیشن ایسے افراد کو بھی رکنیت دے سکتا ہے جو صحافت کے شعبے میں نمایاں تجربہ رکھتے ہوں۔ واضح رہے کہ کمیشن میں کم از کم تین خواتین ممبران کی شمولیت بھی لازمی قرار دی گئی ہے
چیئرپرسن کی تقرری
وزارت انسانی حقوق وزارت اطلاعات و نشریات کی مشاورت سے اہل افراد کے نام تجویز کرے گی، جس کے بعد وفاقی حکومت حتمی تقرری کرے گی۔
مدتِ کار:
کمیشن کے چیئرپرسن اور ممبران کی مدتِ کار متعلقہ قوانین کے مطابق مقرر کی جائے گی۔
یہ اقدام پاکستان میں صحافیوں کی حفاظت اور آزادی صحافت کے فروغ کی جانب ایک مثبت پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔